عالمی برادری کو انصاف کرنا چاھیئے

عالمی برادری کو انصاف کرنا چاھیئے 
۔ ۔ ۔
(رضوان علی)


دنیا میں اس وقت جتنے بھی مذاہب اور ادیان موجود ہیں ان میں ایک بھی ایسا نہیں ہے
جو تمام ادیان کے راہ نماؤں اور پیشواؤں کو مانتا ہو ، 
سوائے دین محمد ﷺ کے !
مسلمانوں کے عقائد میں ایک اھم عقیدہ ، عقیدہ رسالت ہے جس میں ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ
وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ماننے کے ساتھ ساتھ سابقہ انبیاء کرام کو بھی اللہ تعالیٰ کے سچے نبی اور رسول مانیں ۔
اور مسلمان واقعتا ایسا کرتے بھی ہیں۔
آج تک کسی نے یہ نہیں سنا ہو گا کہ:
مسلمانوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین کی
یا
مسلمانوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی توہین کی
لیکن !
اس کے برعکس آئے روز ساری دنیا دیکھتی ہے کہ 
(صرف) حضرت عیسیٰ کی پیروی کا دعویٰ کرنے والے 
یا 
(صرٖف) حضرت موسیٰ کی پیروی کا دعوٰی کرنے والے 
ہمارے اس پاک پیغمبر ، رسول رحمت ، نبی مکرم ، تاجدار مدینہ ، سرور قلب وسینہ ، احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے کی کوشش کرتے رہیتے ہیں جس انصاف پسند نبی نے ہمیں حکم دے کر کہا کہ تمام انبیاء کا احترام کرو !
اس کے باوجود منفی پروپیگنڈہ بھی مسلمانوں کے خلاف ہی کیا جاتا ہے ۔
عالمی برادری انصاف کرے کہ اس معاملے میں تنگ نظر کون ہے اور فراخ دل کون ہے ؟؟؟؟؟؟
جو سارے انبیاء کو مانتے اور ان کا احترام کرتے وہ تنگ نظر اور دقیا نوس اور عالمی امن کے لئے خطرہ ہیں
یا 
جو صرف ایک نبی کو مان کر باقی انبیاء کی توہین کرتے وہ تنگ نظر ، فسادی اور عالمی دھشت گرد ہیں ؟؟؟؟؟